اسلام آباد

نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مختلف مکاتب فکرکے 25 علماء اور خطبا پر وفاقی دارالحکومت میں داخلے پر پابندی عائد

اسلام آباد: مقامی انتظامیہ نے محرم الحرام میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مختلف مکاتب فکرکے 25 علماء اور خطبا پر وفاقی دارالحکومت میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے دوران نقص امن سے بچنے کے لیے مختلف مکاتب فکر 25 علما اور خطبا پر وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ جن علما پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں حافظ محمد صدیق، مولاناالیاس گھمن آف سرگودہا، کالعدم سپاہ صحابہ پنجاب کے رہنماء مولانا طاہر اشرف آف شیخوپورہ، مولانا عبدالخالق آف کبیر والا، اورنگزیب فاروقی، مولانا یوسف رضوی، پیر عرفان مشہدی، مولانا خادم حسین رضوی، ڈاکٹر آصف اشرف جلالی، سید ذکر مقبول، حافظ تصدق حسین، مولانا محمد اقبال، غضنفر تونسوی اور جعفر جتوئی شامل ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد مشتاق احمد کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ تمام علما آئندہ 2 ماہ تک اسلام آباد کی حدود میں نا تو داخل ہوسکیں گے اور نا ہی کسی بھی اجتماع سے خطاب کرسکیں گے۔ اسی طرح اسلام آباد میں دفعہ 144 کے تحت موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائد کردی گئی ہے، پابندی کا اطلاق 6 محرم الحرام 27 ستمبرسے یکم اکتوبر یوم عاشور تک ہوگا۔ دفعہ 144 کے تحت کھلونا نما اسلحہ پربھی پابندی لگائی گئی ہے، جس کا اطلاق دوماہ تک رہے گا جب کہ نوٹیفکیشن کے مطابق کیمرے والے ڈرونز ماتمی جلوس اور مجالس کیلئے خطرہ ہوسکتے ہیں جس کے باعث ڈرون کیمرے کے استعمال پربھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ نے 25 علما اور خطیبوں پر خطبات اور تقاریر پر پابندی عائد کی تھی جن میں سے 14 کا تعلق ملک کے دیگر حصوں سے ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close