نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد پارٹی رہنماؤں سے مشاورت
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے وطن واپسی کے بعد پارٹی رہنماؤں سے مشاورت شروع کردی ہے۔ پاکستان ویوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 کے ذریعے صبح 7:45 پر اسلام آباد پہنچے، اس موقع پر سابق وزیر اعظم کے استقبال کے لیے مشیر ہوابازی سردار مہتاب، وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق، گورنر خیبر پختونخوااقبال ظفر جھگڑا، طلال چوہدری، پرویزرشید، لیگی رہنما اورکارکنان بھی موجود تھے، نوازشریف کا قافلہ ایئرپورٹ سے پنجاب ہاؤس کے لیے روانہ ہوا جبکہ اس موقع سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف ایئر پورٹ سے پنجاب ہاؤس پہنچے، جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں اور قانونی ماہرین سے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میں انہوں نے موجودہ سیاسی صورت حال اور منگل کے روز احتساب عدالت میں پیشی کے حوالے سے مشاورت کی، اس کے علاوہ احتساب ریفرینسز کے حوالے سے تمام قانونی اور آئینی پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں سینیٹ سے منظور آئینی ترمیم کے بعد پارٹی صدارت کا معاملہ بھی زیرغورآئے گا۔
وطن روانگی سے قبل ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں اہلیہ کی تیمارداری کے لیے لندن آیا تھا، یہیں ڈیرہ ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ہم نے کوئی نا تو کوئی کرپشن کی ہے اور نا ہی سرکاری خزانے کا پیسا کھایا ہے، ریفرنس قومی خزانہ لوٹنے پر بنتا یا سرکاری ٹھیکے میں پیسا کمانے پر ہوتا تو کوئی بات بھی بنتی تھی لیکن یہ کس قسم کا احتساب ہے کہ بات پاناما کی تھی تو سزا اقامہ پر ہو گئی۔