باجوڑ حملے سے جے یو آئی کا راستہ نہیں روکا جا سکتا : مولانا فضل الرحمٰن
ریاست کیا صرف ٹیکس وصول کرے گی اورجان اور مال کی حفاظت نہیں کرے گی
اسلام آباد: پاکستان میں 26 انٹیلیجنس ادارے ہیں وہ کہاں غائب ہیں۔ باجوڑ حملہ ایک بڑی انٹیلیجنس ناکامی ہے
مولانا فضل الرحمٰن نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ پوری قوم ریاستی اداروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔پاکستان میں 26 انٹیلیجنس ادارے ہیں وہ کہاں غائب ہیں۔ باجوڑ حملہ ایک بڑی انٹیلیجنس ناکامی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کیا یہ مجھے اعتماد دلا سکتے ہیں کہ ریاست میری جان کی حفاظت کرسکتی ہے یا نہیں؟ ریاست کیا صرف ٹیکس وصول کرے گی اورجان اور مال کی حفاظت نہیں کرے گی۔ باجوڑ جیسے واقعات کے ذریعے جے یو آئی (ف) کا عوام سے رابطہ توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس نوعیت کے اقدامات سے نہ تو پہلے ان کی پارٹی کا راستہ روکا جا سکا ہے اور نہ ہی یہ آج ممکن ہو گا۔
موجودہ صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کرلیا ہے،لیکن اس سے پہلے قبائلی زعماء کا جرگہ بلانے کی تجویز آئی ہے،
زعماء اور پختون قیادت بیٹھے اور اس خطے کے بارے میں سوچیں کہ حال میں خیبر ایجنسی میں دو واقعات ہوئے، جس میں مسلمانوں کا خون بہا ہے ،کچھ عرصہ… pic.twitter.com/CFpt5Rm2Fl— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) July 31, 2023
اتوار کو جے یو آئی (ف) کے ورکرز کنونشن پر خودکش حملے میں 45 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔