قومی سلامتی کمیٹی کا ہر قسم کی بیرونی جارحیت سے نمٹنے کے عزم کا اظہار
اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے ہرقسم کی بیرونی جارحیت سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت چار گھنٹے تک جاری رہنے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، مشیر قومی سلامتی امور، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی، سیکریٹری خارجہ، ڈی جی ملٹری آپریشن اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے اجلاس کو اپنے دورہ امریکا اور وہاں ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس سے متعلق جاری اعلامیہ کے مطابق، قومی سلامتی کمیٹی نے ایل او سی پر بھارتی کی جانب سے خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کیا، کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کیخلاف طاقت کا بےجا استعمال کر رہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ڈویزئیر حوالے کیا اور مقبوضہ کشمیر کیلئے خصوصی نمائندے تعینات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دنیا کے کئی اہم رہنماوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے عالمی رہنماوں کو علاقائی اور عالمی سکیورٹی کے چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر خارجہ نے ایران، چین اور ترکی کے دورے کئے اور ان ملکوں کی قیادت کو علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی رہنماوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری رکھے گا، کمیٹی نے افغانستان کے ساتھ حالیہ تعلقات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا، اجلاس میں افغانستان کے ساتھ بارڈر منیجمنٹ اور افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیے میں گیا ہے کہ افغانستان میں پائیدار افغان امن عمل کے زریعے ہی ممکن ہے۔