پیپلزپارٹی کا بھی الیکشن بل 2017ء کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ء کے سیکشن 203 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس زرداری ہاوس اسلام آباد میں ہوا جس میں خورشید احمد شاہ، راجا پرویز اشرف، سینیٹر اعتزاز احسن، سینیٹر فاروق نائیک، سردار لطیف کھوسہ، سید نیئر حسین بخاری، سینیٹر شیری رحمن، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور رحمان ملک سمیت دیگر نے شرکت کی۔ پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق، اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ الیکشن بل دوہزار سترہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا، اس کیس میں پارٹی کی طرف سے وکلاء کی قیادت سردار لطیف کھوسہ کریں گے۔
فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ نئیر حسین بخاری پارٹی کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی نے انتخابی اصلاحات ایکٹ دو ہزار سترہ کے سیکشن دو سو تین کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرے گی۔ اس سیکشن کے تحت کسی عدالت سے نااہل ہونے والا شخص کسی سیاسی پارٹی کا عہدیدار بن سکتا ہے اور یہاں تک کہ وہ پارٹی کی سربراہی بھی کر سکتا ہے۔