پاکستان اسرائیل سے تعلقات اسی وقت استوار کرے گا جب فلسطین اور قوم، دونوں کا مفاد ہوگا
اسلام آباد: پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ قومی اور فلسطین، دونوں کے مفادات کے پیش نظر ہوگا۔
ٹریبیون کے مطابق نگراں وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی پیروی میں 6،7 ممالک کے یہودی ریاست کو تسلیم کرنے کے اسرائیلی دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسرائیل سے تعلقات اسی وقت استوار کرے گا جب فلسطین اور قوم، دونوں کا مفاد ہوگا۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے یہ بھی بتایا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ان کی اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تقریر کے فوراً بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اسرائیلی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہودی ریاست سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرتی ہے تو مزید سات مسلم ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرلیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا مطلب ہے وسیع تر مسلم دنیا کے ساتھ تعلقات۔ سعودی عرب کے بعد اسرائیل سے ممکنہ تعلقات استوار کرنے والے ممالک کے بارے میں کوہن کا کہنا تھا کہ یہ ممالک افریقہ اور ایشیا میں ہیں تاہم انہوں نے ان کا نام بتانے سے انکار کردیا۔