فوج اور عدلیہ کے احتساب کیلئے قانون سازی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں، وزیر قانون
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ تمام اداروں کے احتساب پر ابھی اتفاق رائے نہیں ہوا جب کہ فوج اورعدلیہ کے احتساب کیلئے قانون سازی کا تاحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کے بل کی تیاری اور منظوری تک بدنیتی شامل نہیں تھی، اس عمل میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتیں شامل تھیں اور کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ کی ترمیم پر بھی کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا جب کہ الیکشن ایکٹ کی شق 203 پر اتفاق رائے 2014 میں ہوا، جب پاناما اسکینڈل نہیں آیا تھا۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کے احتساب پر ابھی اتفاق رائے نہیں ہوا اور فوج اورعدلیہ کے احتساب کیلئے قانون سازی کا تاحال کوئی ارادہ نہیں جب کہ نیب قانون مرتب ہو رہا ہےاس میں بھی پارلیمانی کمیٹی کے تمام ارکان موجود ہیں۔ انتخابی اصلاحات بل 2017 میں ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کے حوالے سے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ میں مسلمان ہوں اور ختم نبوت پر کامل یقین رکھنے والا ہوں۔