مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور سعودی عرب کا مؤقف نہیں بدلا
پاکستان فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد کی فراہمی کیلئے تیار ہے
اسلام آباد: پاکستان 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست چاہتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہاہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔
نگران وزیرخارجہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں شہری آبادی پر حملوں اور غزہ کے محاصرے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور سعودی عرب کا مؤقف نہیں بدلا، پاکستان 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست چاہتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ 18 اکتوبر کو جدہ میں او آئی سی کا خصوصی اجلاس ہوگا جس میں غزہ کے انسانی المیہ پر بات ہوگی اور جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے غور ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنائے اور فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے، اسرائیل 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ حالیہ حملے میں بھی اسرائیل نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے عام شہری آبادی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں بے گناہ شہید ہوئے، غزہ میں پانی، خوراک، بجلی، علاج کچھ بھی نہیں ہے، جس سے انسانی بحران جنم لے چکا ہے، یہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی ہے، ہم فوری طور پر فلسطین امداد بھیجنے کےلیے تیار ہیں۔