الیکشن کی تاریخ کا اعلان اتفاق رائے سے ہوا ہے: نگراں وزیراعظم
اسلام آباد: کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں، کسی جماعت کو غیر قانونی قرار نہیں دیا گیا
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سیاسی ریلیوں کی تمام سیاسی جماعت کو اجازت ہے، جلسوں، ریلیوں کےلیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے اجازت لی جاتی ہے، کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں، کسی جماعت کو غیر قانونی قرار نہیں دیا گیا اور کونسی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے جو نگراں حکومت کو یقینی بنانا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان اتفاق رائے سے ہوا ہے، میری معلومات کے مطابق الیکشن کی حتمی تاریخ الیکشن کمیشن نے ہی دی، آپس میں تعاون کرکے حتمی فیصلے پر آئے ہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن نے ہی کیا ہے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں الیکشن کروانے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، الیکشن کمیشن کو اپنا اختیار استعمال کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن سربراہ مملکت یا سربراہ حکومت سے مشاورت کرنا چاہے تو ضرور کرے، یہی الیکشن کمیشن نے کیا بھی ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ مقامی اور بین الاقوامی مبصرین الیکشن کی نگرانی کریں گے، مبصرین اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ فری، فیئر الیکشن ہوئے یا نہیں، دنگا فساد یا کسی اور الزام پر پابندی کا سامنا ہے تو اسے دور کرنے کا طریقہ بھی نظام میں موجود ہے، وہ پابندی میرے نوٹیفکیشن سے ختم نہیں ہوگی، اگر کوئی الزام یا قدغن ہو تو اس کے لیے متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنا ہوتا ہے، متعلقہ ادارے اگر قدغن کو قائم رکھتے ہیں تو اس کی پابندی کرنا ہوگی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ عدالتی نظام کے معاملے پر ہم سے سوال پوچھا جاتا ہے، حیران ہوتا ہوں جب ایسے قیاس آرائیوں پر مبنی سوالات پوچھے جاتے ہیں، عدالتی نظام کے ہوتے ہوئے ایگزیکٹو کا اتنا کردار ہوتا نہیں جتنا لوگ سمجھتے ہیں۔
معیشت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ملکی معیشت بہتر ہوئی، اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی، روپے کی قدر میں بہتری آئی، اس سے گردشی قرضے، معیشت پر مثبت اثرات پڑے، بیرونی قرضوں میں 4 ہزار ارب روپے کا فرق آیا، اس سے افراط زر، اشیائےخور و نوش کی قیمتوں میں کمی آئی۔
نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری مارکیٹیں اسمگل کی گئی اشیا سے بھری ہوئی تھیں، اسمگلنگ کے خلاف کارروائی سے مقامی کمپنیوں نے آرڈر لینا شروع کیا۔