وزیراعظم نے (ن) لیگی ارکان کو اداروں میں محاذ آرائی سے متعلق بیان سے روک دیا
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اراکین قومی اسمبلی کو اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں دہشت گردوں سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزرا سے متعلق وفاقی انٹیلیجنس ادارے آئی بی کی مبینہ فہرست، آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے تیاریوں اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم اجلاس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان شریک نہیں ہوئے۔ اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دورہ امریکا پر پارلیمانی پارٹی کے ارکان کو اعتماد میں لیا۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اجلاس کے دوران دورہ امریکا پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امریکا میں پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں اجاگر کیا اور امریکا میں بیٹھ کر امریکی غلطیوں کی نشاندہی کی، دنیا نے ہمارا موقف سنا اور سمجھا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی بی خط کے متاثرہ ارکان نے معاملے پر تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم سے کارروائی کا مطالبہ کیا جب کہ وزیراعظم نے ارکان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے بجائے وہ خود اس معاملے پر پالیسی بیان دیں گے۔
وزیر اعظم نے ارکان پارلیمنٹ کو ریاستی اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے متعلق بیان بازی سے روکتے ہوئے کہا کہ ملک کو اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، ہمیں اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے، ارکان پارلیمنٹ ایسے بیانات نہ دیں جس سے اداروں کے درمیان محاذ آرائی کا تاثر ملے۔
واضح رہے 5 اکتوبر کو وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے آئی بی لسٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اپنی ہی حکومت کیخلاف قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا جب کہ آئی بی کی لسٹ میں شامل دیگر ارکان بھی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔