کراچی کا چاقو مار سپریم کورٹ میں زیر بحث
اسلام آباد: کراچی میں چھری مار چھلاوے کی بازگشت سپریم کورٹ میں دوران سماعت بھی سنی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ نے 14 سال بعد قتل کے ملزم محمد شوکت کو الزام ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا، شوکت پر صغیر نامی ملزم پر 2003 میں کورنگی کراچی میں ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کوعمر قید سنائی تھی جب کہ ہائی کورٹ نے سزا کوبرقرار رکھا تھا۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ دوران سماعت جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ چاقو والا تو ہاتھ نہیں آتا جس پروکیل نے برجستہ جواب دیا کہ آئی جی کو ہٹانے کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ آپ کو پتہ ہے چاقو والا کون ہے، آپ تو ایسے کہہ رہے ہیں جیسے آپکوسب پتہ ہے۔ واضح رہے کہ شہرقائد کے مختلف علاقوں میں خواتین پرچاقو سے وار کیے جارہے ہیں تاہم اس حوالے سے کراچی پولیس تاحال ایک بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ہے۔