اسلام آباد

فاٹا سے متعلق اہم فیصلے نے مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی کی مایوسی بڑھا دی

اسلام آباد: فاٹا اصلاحات عملدرآمد کمیٹی نے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے سے متعلق بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے جلد منظور کرانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم کی صدارت میں فاٹا اصلاحات عمل درآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ، وزیر قانون زاہد حامد، سرتاج عزیز، گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
عمل درآمد کمیٹی نے قانونی اصلاحات کے عمل میں پیشرفت اور فاٹا اصلاحات سے متعلق مختلف آراء کا بغور جائزہ لیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش ہو چکا ہے، جس پر وزیر قانون کو بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے جلد منظور کرانے کی ہدایت کی گئی۔

کمیٹی نے وزیر قانون کو عدالتی دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کیلئے دیگر انتظامی اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایجنسیوں میں عدالتوں کے قیام اور سیکیورٹی اداروں کی استعداد کار بہتر بنائی جائے گی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹا کی سماجی ترقی کے لیے 10سالہ پلان پہلے ہی تشکیل دیا جا چکا ہے۔
اجلاس نے قرار دیا کہ اکثریت فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی حامی ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی مکمل ہو چکی ہے۔ فاٹا میں انتظامی، قانونی اقدامات اور سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات کیے جا چکے ہیں، فاٹا اصلاحات کا عمل 4 مختلف جہتوں پر مشتمل ہے۔ فاٹا کو سیاسی، قانون، اقتصادی اور سیکیورٹی لحاظ سے مرکزی دھارے میں لانا ہو گا۔ یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی نے فاٹا اصلاحات کی مخالفت کی تھی۔ اب وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بات فاٹا کے لوگوں کا درینہ مطالبہ پورا ہوجائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close