اسلام آباد پولیس نے قائداعظم یونیورسٹی کے 37 طلباء کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیئے
اسلام آباد: وفاقی پولیس نے قائد اعظم یونیوسٹی کے 37 طلبا کی گرفتاری کے وارنٹ حاصل کرلیے ہیں جہاں گزشتہ دو ہفتوں سے طلبا کی ہڑتال کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی کے طلبا نے اپنے مطالبات کے حق میں 4 اکتوبر کو احتجاج شروع کیا تھا جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ سے طلبا کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔ طلبا کی جانب سے یونیورسٹی میں جھگڑنے کے الزام میں خارج کیے گئے طلبا کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
احتجاج کے دوران طلبا نے مرکزی یونیورسٹی روڑکو بلاک کردیا، یونیورسٹی کے طلبا اور اساتذہ کو لے جانے والی بسوں کو بھی روک دیا۔
قائدیان اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے احتجاج کی کال پر طلبا مسلسل احتجاج کررہے ہیں اور اپنے مطالبات کو دہرا رہے ہیں جس میں خارج کیے گئے طلبا کی بحالی، طلبا کی سہولتوں میں بہتری، نئے ہوسٹلز کی تعمیر سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں تاہم سب سے اہم مطالبہ خارج کیے گئے طلبا کی بحالی ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف نے احتجاج کرنے والے طلبا کو کہا ہے کہ خارج کیے گئے طلبا کو بحال کرنے کا کوئی اختیار نہیں لیکن انھوں نے یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کے سامنے مطالبات رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 37 طلبا کی گرفتاری کےلیے پولیس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں اور آئندہ 24 گھنٹے میں گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جائیں گے۔ وارنٹ گرفتاری دفعہ 324، 148، 149، 427، 337 ایچ ٹو کے تحت حاصل کیے گئے ہیں۔