اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی بل 2017 ءمیں مزید ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا،بل پیش کرنے کے حق میں 46 ،مخالف میں 21 ووٹ پڑے
اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی بل 2017 میں مزید ترمیم کابل سینیٹ میں پیش کر دیا ،الیکشن بل کی شق203 میں ترمیم کابل سینیٹرشبلی فرازنے پیش کیا،ترمیمی بل جماعت اسلامی،مسلم لیگ ق،پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی کی جانب سے پیش کیا۔ پیپلزپارٹی،ق لیگ،پی ٹی آئی،ایم کیوایم،اے این پی،فاٹاارکان نے تحریک کی حمایت میں ووٹ دیا،بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 46 مخالفت میں 21 ووٹ آئے،ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ جوممبرپارلیمنٹ بننے کا اہل نہیں وہ پارٹی سربراہ یاعہدیداربننے کابھی اہل نہیں۔ سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ شق عدالتی فیصلے کی تضحیک تھی،شق کی منظوری سے ایوان کی بدنامی ہوئی اور پارلیمنٹ پردھبہ لگا،حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کی مخالفت کی گئی،اس موقع پر زاہد حامد کا کہنا تھا کہ پورے قانون میں اپوزیشن کی جانب سے 631 تجاویزآئیں،اصل بل میں کوئی ایک تجویزبھی شق 203 سے متعلق نہیں تھی، کیااب اپوزیشن ڈکٹیٹر کے دورمیں بنایاگیاقانون واپس لاناچاہتی ہے؟۔