میری تنقید کا مقصد معتبر الیکشن کمیشن اور شفاف انتخابات تھے، عمران خان
اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میری تنقید کا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا بلکہ ملک میں صاف شفاف الیکشن کمیشن ہے۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ میری تنقید کا مقصد صرف یہ تھا کہ ہمارے ملک میں الیکشن کمیشن معتبر ہو اور صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں، پڑوسی ملک میں جو الیکشن ہارتا ہے وہ دوسرے کو مبارکباد دیتا ہے لیکن ہمارے ملک میں 1970 کے بعد سے سارے الیکشن متنازع تھے۔ 2013 کے الیکشن میں جو جیتا اور جو ہارا سب نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن ٹھیک کرانے کے لیے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، میرا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا۔ جمہوریت صاف شفاف الیکشن کے بغیر ناممکن ہے کیونکہ جمہوریت کے لیے یہ ضروری ہے، میری ساری جدوجہد اور 126 دن کے دھرنے کا مقصد تھا کہ ملک میں شفاف الیکشن ہوں، یہاں بھی الیکشن کمیشن آزاد اور مضبوط ہو، میری تنقید کسی کو برا بھلا کہنے کے لیے نہیں تھی۔ عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے انتخاب کا مرحلہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر مک مکا کرلیں، یہ عمل غیر جانبدار ہونا چاہیے تاکہ سب اسے تسلیم کریں، ہمارے ملک کی ضرورت ہے کہ الیکشن کمیشن کا وقار مزید بڑھے جب کہ تنقید جمہوریت کا حصہ ہے، پارلیمان میں تنقید اس لیے کی جاتی ہے تاکہ ادارے ٹھیک ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم الیکشن کمیشن کو برا بھلا کہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج توہین عدالت کا کیس ختم ہوگیا اور انہوں نے میری وضاحت کو مانا، امید کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن ایسے الیکشن کرائے جس کےلیے قوم ترسی ہوئی ہے، ہمارے ملک میں بھی ایسے الیکشن ہوں کہ ہارنے والا جیت نے والے سے ہاتھ ملائے اور ہم اس کے لیے کوشش کرتے رہیں گے۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر کسی کی بدتمیزی اور گندی زبان دیکھنی ہے تو مریم نواز کے موٹو گینگ کی دیکھیں، میں صرف ان لوگوں پر بولتا ہوں جو ملک کا پیسہ باہر لیکر جاتے ہیں اور لوگوں کو غریب بناتے ہیں۔