اسرائیل کے غزہ میں رمضان المبارک میں جنگ بندی کے بجائے خوفناک حملے جاری ہیں: شیری رحمان
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال فوری طور پرعالمی توجہ اور کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے
شیری رحمٰن نے غزہ میں جاری اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں ایک بار پھر الشفا اسپتال پر حملہ کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق ہزاروں مزید بچے غذائی قلت کا شکار، زخمی اور لاپتہ ہیں۔
شیری رحمان نے کہا ہے کہ غزہ میں لاپتہ بچے ممکنہ طور پر ملبے تلے دب گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 31,645 فلسطینی شہید اور 73,676 زخمی ہو چکے ہیں، دل دہلانے والے اعداد وشمار انسانی بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں، اس انسانی بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں جسے دنیا 6 ماہ سے نظر انداز کر رہی ہے۔
شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ صورتحال فوری طور پرعالمی توجہ اور کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی معمول بن چکی جس پر کسی کو پرواہ نہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بچوں، شہریوں پر اندھا دھند تشدد انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ عالمی دنیا اس قتل عام کو کب روکے گی اور اسرائیل کو ان مظالم کے لیےجوابدہ ٹھہرائے گی؟۔