اسلام آباد

سرکاری زرعی زمینوں کو رہائشی یا تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پہ پابندی

اسلام آباد: سینیٹ میں ہر قسم کی سرکاری زرعی زمینوں کو رہائشی و تجارتی زمین میںتبدیل کرنے پر پابندی، بچوں کا تفریحی ٹی وی چینل کھولنے سمیت مختلف معاملات پر تین قراردادیں منظور کر لی گئیں ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تجارتی مراکز کو سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا قانونی پابند بنانے سمیت ضابطہ دیوانی میں ضروری ردوبدل کے دونوں ترمیمی بلز اتفاق رائے سے منظور کر لیے گئے۔ اجلاس میں سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے قرارداد پیش کی کہ یہ رپورٹ سفارش کرتی ہے کہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام زرعی زمین اور پہاڑی علاقہ جات کو رہائشی اور تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ حکومت کی طرف سے قرارداد کی مخالفت نہیں کی گئی۔ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ سینیٹر کریم خواجہ نے قرارداد پیش کی کہ یہ رپورٹ سفارش کرتا ہے کہ حکومت بچوں کی تعلیم سائنسی معلومات اور تخلیقی رجحانات کی طرف راغب کرنے اور ان کے اندر پاکستان کی ثقافت کی حقیقی روح اور نظریے کو اجاگر کرنے کے لیے پی ٹی وی کے علیحدہ چینل کا آغاز کرے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی وی اور ریڈیو سے بچوں کے پروگرامات دکھائے اور نشر کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے سرکاری ملازمین کو پرائیویٹ رہائش کی رینٹل سیلنگ کو انکی تنخواہ سے منسلک کرنے کو قرارداد پیش کی۔ حکومتی موقف کے لیے متعلقہ وزیر ایوان میں موجود نہیں تھے۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت مخالف نہیں ہے۔ قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ رپورٹ میں اسلام آباد میں دکانوں کاروبار صنعتی اداروں کے تحفظ کا بل پیش کیا جس کے تحت تاجر اپنے کاروبار کے تحفظ کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے پابند ہونگے۔ حکومت کی طرف سے بل کی مخالف نہیں کی گئی۔ بل کو اتفاق رائے سے منظور کریں گے۔ اسی طرح فاضل سینیٹر نے مجموعہ ضابطہ دیوانی 1980 میں ترمیم کا بل پیش کیا بل کو مخالفت نہ ہونے پر اسے بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close