امریکا نے پاکستان کو ایران کے ساتھ ممکنہ تجارت سے خبردار کردیا
امریکہ نے پاکستان کو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے ممکنہ خطرات سے آگاہ رہنے کا مشورہ دے دیا۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پاک ایران تجارتی معاہدوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا پاکستان کے خلاف ممکنہ پابندیوں کا جائزہ نہیں لے رہا۔ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی مارکیٹ اور اس کے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا 20 سال سے پاکستان میں بڑا سرمایہ کار ہے اور اسلام آباد کی معاشی کامیابی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ہم اپنی شراکت داری کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ فلسطینی اسرائیل کے ساتھ جنگ میں کامیاب ہوں گے اور صیہونی افواج کے خلاف پاکستان کا موقف قابل ستائش ہے۔
لاہور میں مزار اقبال کے دورے کے موقع پر ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینی فاتح بن کر ابھریں گے، فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے اسرائیلیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ علامہ اقبال نے امت مسلمہ کو ایک نئی راہ دکھائی، اقبال کی شاعری پاک ایران تعلقات میں پل کا کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
رئیسی نے کہا کہ پاکستان کے اس دورے کے دوران ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میں گھر پر ہوں۔
قبل ازیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچے جہاں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
ایرانی صدر اپنے دو روزہ دورے کے بعد آج کراچی میں مزار قائد سمیت کئی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے شیڈول کے مطابق ایرانی صدر وفد کے ہمراہ کراچی سے ایران جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دورے کے پہلے دن پاکستان اور ایران کے درمیان 8 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جبکہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔