نیب کا اراکین پارلیمنٹ اور سیاستدانوں سے متعلق بڑا فیصلہ
قومی احتساب بیورو (نیب) نے اراکین پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کیخلاف شکایات پر نئے ایس او پیز تیار کرنے کیلئے اسپیکر سے مدد مانگ لی۔
ایس او پیز کے مطابق صرف شکایات اور الزامات پر رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا جب کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کیخلاف کارروائی پر اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ممکنہ ایس او پیز کے مطابق صرف الزامات پر کسی رکن پارلیمنٹ یا سیاستدان کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے نیب ایک جامع پالیسی بھی تیار کررہا ہے، اس پالیسی پر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر سے مشاورت کی گئی جب کہ کسی بھی سیاستدان اور رکن پارلیمنٹ کیخلاف شکایات پر نئے ایس اوپیز پر عمل ہوگا۔
انکوائری کی سطح پر بھی رکن پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوگا ،نیب کا کوئی افسرپارلیمنٹ کے خلاف میڈیا یا عوام میں کوئی بیان نہیں دے گا۔
نیب افسر تب ہی بیان دے گا جب متعلقہ شخص کیخلاف ریفرنس عدالت میں دائر ہو جب کہ ذرائع نے مزید بتایا کہ احکامات کی خلاف ورزی پر ایک ماہ سے ایک سال تک قید ،10لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔