سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں بچوں کے کوٹے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیدیا
سپریم کورٹ کا سرکاری ملازمین کے بچوں کے کوٹے کے حوالے سے بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے،عدالت عظمیٰ نے سرکاری ملازمتوں میں بچوں کے کوٹے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے جی پی او ملازم کی اپیل پرمحفوظ شدہ فیصلہ سناتےہوئے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔جسٹس نعیم اختر افغان کے تحریر کردہ گیارہ صفحات پرمشتمل فیصلے میں کہا گیا ہےکہ سرکاری ملازمین کے بچوں کے کوٹے سے متعلق تمام پالیسیز غیر آئینی ہیں۔
عدالت نےسندھ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان سول سرونٹس رولز کی کچھ دفعات کو بھی کالعدم قرار دیا ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ بغیر میرٹ اور اشتہار کےسرکاری ملازمین کے بچوں اور بیواؤں کو نوکری دینا خلاف آئین ہے۔عدالت نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ پہلے سے بھرتی شدہ بیواؤں اور بچوں پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا ۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ شہداء اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر بھی اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو بھی کوٹے سے متعلق رولز نرم کرنے کا اختیار دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اچھی طرز حکمرانی کا حصول غیر مساوی سلوک سے ممکن نہیں۔