لاشوں کا شور ڈالا ہوا ہے مگر کوئی بتا نہیں رہا کہ کس اسپتال میں کس کی لاش ہے : وزیر داخلہ
مظاہرین کو اپنی شرمندگی چھپانے کاکوئی طریقہ نہیں مل رہا
اسلام آباد : 31 دسمبر کے بعد کوئی افغان شہری بغیر این او سی اسلام آباد میں نہیں رہ سکے گا
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ لاشوں کا شور ڈالا ہوا ہے مگر کوئی بتا نہیں رہا کہ کس اسپتال میں کس کی لاش ہے، جب سے مظاہرین بھاگے ہیں، تب سے شور ڈالا ہوا ہے کہ اتنی لاشیں فلاں اسپتال میں ہیں۔ میں نے پوچھا کہ مظاہرین کسی بھی ایک اپنی لاش کانام بتادیں لیکن مظاہرین کواپنی شرمندگی چھپانے کاکوئی طریقہ نہیں مل رہا۔میں تو پوچھ رہا ہوں مظاہرین سے کہ بھائی آپ کا کون سے بندہ مرا ہے، اس کا نام بتا دیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ہم ہائی کورٹ میں مظاہرین کے حوالے سے جامع رپورٹ جمع کروائیں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر کے بعد افغان شہری بغیر این او سی کے اسلام آباد میں نہیں رہ سکیں گے۔
بعد ازاں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد عاطف بن اکرم نے پمز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شرپسندوں کے حملے میں زخمی رینجرز، ایف سی اور پولیس افسران و جوانوں کی عیادت کی۔
وزیرداخلہ اور ڈی جی رینجرز پنجاب فرداً فردا ً زخمی افسران و جوانوں کے پاس گئے اور ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے بلند حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے زخمیوں سے گفتگو میں کہا کہ آپ قوم کے ہیرو ہیں، آپ نے شرپسندوں کے عزائم ناکام بنائے، ہمیں آپ کی بہادری پر مان ہے۔ شرانگیزی کے باوجود آپ نے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی جوانوں کے بہترین علاج معالجے کے لیے ڈاکٹرز کو ہدایات دیں۔