حکومت آج پی آئی اے سمیت 7 بل قومی اسمبلی میں پیش کرے گی
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام ہوگا، اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کا بل سمیت کل سات بل منظوری کے لئے پیش ہوں گے، وزیر خزانہ اپوزیشن کو پی آئی اے نجکاری پراعتماد میں لیں گے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری پراپوزیشن کا پارلمینٹ کے اجلاس میں بھرپور احتجاج کرنے کا پلان ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بل پاس کرانے کے لئےحکومت کو تحریری ضمانت دینا ہوگی کہ کمپنی کو فروخت کرنے پرملازمین کو فارغ نہیں کیا جائےگا، واضح رہے کہ یہ بل پہلے ہی سینیٹ سے مسترد ہوچکا ہے۔
آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کے تحت حکومت نقصان میں چلنے والے تمام ادارے فروخت کرنے کی پابند ہے اور ان میں ایک پی آئی اے بھی ہے۔
اس ضمن میں حکومت نے پہلا قدم لیتے ہوئے صدارتی آرڈینیس کے تحت پی آئی اے کو پرائیوٹ لمیٹڈ بنا دیا، جس پر پی آئی اےملازمین نے کئی دونوں تک شدید احتجاج کیا۔
حکومت کا موٗقف ہے کہ پی آئی اے کے نقصانات کا بوجھ نہیں اٹھاسکتےاورانتظامی بدحالی سے نمٹنے کے لئے حکومت چھبیس فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس وقت پی آئی اے کے نقصانات کا حجم تین سو ارب روپے سالانہ سے زائد ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے علاوہ حکومت گیس کی چوری کی روک تھام کا بل، سول ملازمین ترمیمی بل، امیگریشن ترمیمی بل اور پرائیویٹائزیشن کمیشن بل بھی آج ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام پانچ بجے شروع ہوگا اور ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن آج بھرپورتیاری کے ساتھ ایوان میں آرہے ہیں اوراس حوالے سے بھرپورحاضری بھی دیکھنے میں آئے گی