حسن روحانی کی صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات،
اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے، دو طرفہ تجارت میں اضافے، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون اور مواصلاتی رابطوں سمیت مختلف معاملات پر اتفاق ہوا ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ پاک ایران رشتوں میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں، خطے کے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات جس دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران کے صدور کے درمیان دہشت گردی کے خاتم کیلئے تعاون، پاکستان اور ایران میں زمینی اور فضائی رابطوں میں اضافے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے ایرانی صدر کو بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے پر مبارکباد دی اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہونا چاہئے، پاکستان ایران سے بجلی کی خریدار پر غور رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے خوشگوار تعلقات کا خواہشمند ہے اور پاک بھارت تعلقات میں بہتری کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جبکہ خطے میں استحکام کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور جلد ہونے کی امید ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہونا چاہئے، پاکستان اور ایران کے درمیان قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافے کے وسیع تر امکانات موجود ہیں۔ ایرانی صدر نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر صدر مملکت ممنون حسین کیساتھ اظہار تشکر بھی کیا۔