آج مسلمان اور مسیحی خون شیئر کریں گے‘
اگرسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز کی بنیاد پر پوری خبر بن سکتی تو اس وقت کے پاکستانی ٹوئٹر کے صفِ اول کے دس ٹرینڈز پوری داستان بتا رہے ہیں۔
جہاں سب سے اوپر لاہور بلاسٹ کا ٹرینڈ ہے تو اس کے فوری بعد اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری صورتحال کی عکاسی اسلام آباد کے ٹرینڈ سے ہورہی ہے۔
اس کے بعد دنیا کے لیے دعا کی درخواست جو اپنی ذات میں انوکھی ہے کیونکہ اس قسم کے دہشت گردی کے واقعات کے بعد پیرس کے لیے دعا، استنبول کے دعا یا برسلز کے لیے دعا کے ٹرینڈز سامنے آتے ہیں تو دنیا کے لیے دعا کا ٹرینڈ اس لحاظ سے بہت ساری تنقید سے بچانے میں کامیاب لگ رہا ہے جو ایسے مواقع پر ہوتی ہے کہ پیرس کے انسان کیا بیروت کے انسانوں سے مختلف ہیں؟
پھر آتے ہیں شہباز شریف جن کا نام ٹرینڈ کر رہا ہے اور اس کی وجہ پہلے ٹرینڈ سے واضح ہوجاتی ہے۔
شہباز شریف کے بالکل نیچے طالبان کا ہیش ٹیگ ہے جن میں باقیوں کی نسبت فرق یہ ہے کہ انھوں نے کھل کر بیان جاری کیا کہ ‘لاہور حملہ مسیحی برادی’ کے خلاف تھا جبکہ بہت سے ہیں
پھر فوج، وزیرِداخلہ، کے الفاظ اور چوہدری نثار کے نام کا ٹرینڈ اور آخر میں سنی تحریک اور قادری کے ٹرینڈ کے بعد بھی اگر آج کی ساری صورتحال کا احاطہ کرنے میں مشکل ہو تو پھر چند ٹویٹس پیش ہیں۔
محمد وسیم نے لکھا کہ ’سیاسی قیادت کو یکجا ہو کر مقابلہ کرنا چاہیے اور اس موقعے سے سیاسی فوائد حاصل نہیں کرنے چاہیں۔‘
انوشے اشرف نے لکھا ’آج رات سونے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ آنکھوں کے سامنے خوش ہنستے مسکراتے بچے ہیں جو آئس کریم کھا رہے ہوں گےجھولوں پر بیٹھے۔ ہنستے مسکراتے۔ بہت معذرت میرے بچو۔‘
مگر جو بھی ہو آج لاہور کے ہسپتالوں میں جو ہوا اور ہو رہا ہے وہ بھی اپنی ذات میں ایک تاریخ ہے جس کا احاطہ انتھونی پرمل نے اپنی ٹویٹ میں کیا ‘خون کا عطیہ کیا گیا ہر قطرہ زخمیوں کے خون سے ملے گا۔ مسلمان اور مسیحی آج اپنا خون شیئر کریں گے۔ تم ہار چکے ہو۔