پوری قوم رنج و غم میں مبتلا ہے ،دہشت گرد اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے عوامی مقامات کو نشانہ بنا رہے ہیں ،وزیر اعظم کا قوم سے خطاب
اسلام آباد : وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ گلشن اقبال پارک پر ہر پاکستانی کا دل زخمی ہیں اور پوری قوم رنج و غم میں مبتلا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ،ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ دہشت گرد اپنی پنا گاہوں ،تربیت گاہوں اور اپنے انفرا سٹرکچر سے محروم ہو جانے کے بعداپنی نا کامیوں اور مایوسیوں کو چھپانے کے لیے درس گاہوں ،تفریح گاہوںاور عوامی مقامات تک آ پہنچے ہیں ۔گزشتہ چند ماہ کے دوران پشاور ،شبقدر ،کوئٹہ ،مردان اور دوسرے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے آسان اہداف سمجھ کر معصوم جانوں کو نشانہ بنا یا
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میں آج اس عہد کی تجدید کے لیے حاضر ہوا ہوںکہ ہم اپنے شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیںاور یہ حساب چکایا جا رہا ہے ۔اس حساب کی آخری قسط ادا ہونے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے دن سے ہی ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کا پختہ عہد کر لیا تھا لیکن افسوس اس بات کا کہ گزشتہ 13سالوں میں کسی نے بھی اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھا ،ہماری حکومت نے پہلی بار بھر پور سیاسی عزم کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے بے لچک رویے کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا گیا جس میں مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے اپنے لہو سے اس آپریشن کو پروان چڑھایا اور اس آپریشن کے بڑے مقاصد حاصل کرلیے گئے لیکن دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہمارا مشن جاری رہے گا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمار ا دین امن ،سلامتی اور بھائی چارے کا دین ہے ،ہمارے دین نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ۔ہم ایسے رسول ﷺکے امتی ہے جو تمام جہانوں کے لیے رحمت بن کر آئے ،جنہوں نے انسانیت کو حسن اخلاق کا سبق دیا ،اللہ اور رسول کے نام پر لاقانونیت ،جلاﺅ گھیراﺅ ،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا ،بد امنی پھیلانا اور عام مخلوق کے لیے مشکلات پیدا کرنا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ۔اس سلسلے روا رکھی گئی نرمی کو ریاست کی کمزوری نہ اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی بے بسی نہ سمجھا جائے ۔عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے ۔اس وقت تک حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا تا کہ معصوم لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنے کی کوشش کرنے والے کامیاب نہ ہوں لیکن واضح رہے کہ اشتعال پھیلانے نفرتوں کو آگ بھڑ کانے ،فرقہ واریت کو ہوا دینے اور عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے والوں کو ضرور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔