اسلام آباد

شہر اقتدار سے خوف کی فضا ختم ہونا شروع ،مارکیٹیں کھل گئیں،4روز سے گھروں میں مقید شہری باہر نکل آئے

اسلام آباد : اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا چوتھے روز حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اختتام پذیر ہوگیا، لیکن جہاں چار روزہ دھرنے سے شہر اقتدار کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ،وہاں سرکاری املاک کو شدید قسم کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ موبائل سروس مکمل طور پر بند کردی گئی۔

سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل میں پھانسی کی سزا پانے والے ممتاز قادری کے چہلم کے موقع پر شرکا کی جانب سے دیئے جانے والے دھرنے کی وجہ سے ان 4 دنوں میں  ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس سمیت دیگر سرکاری دفاتر جن میں ایف بی آر ‘ سپریم کورٹ‘ پی ایم سیکرٹریٹ ‘ کیبنٹ بلاک‘ نجکاری کمیشن و دیگر دفاتروں کے ملازمین کی حاضری کافی کم رہی، سرکاری و غیر سرکاری ملازمین کو دھرنوں کے دنوں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ چار روزہ دھرنے میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے جبکہ اس دوران  مارکیٹیں بھی بند رہیں ، دھرنے کے دوران غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر عوام کی آنکھوں میں ایک ڈر اور خوف کی لہر دوڑتی رہی، شہر اقتدار کی فضا کو دیکھ کر کچھ افراد کا کہنا تھا کہ کچھ ہونے والا ہے۔شہر اقتدار میں بسنے والے والدین نے اس دوران اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے بھی روک دیا، لیکن مذاکرات میں کامیابی کے بعد رونقیں رات میں ہی بحال ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔ سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں اور شہریوں کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھرنا شروع ہوگئیں۔ مارکیٹیں کھل گئیں اور چار روز سے گھروں میں موجودہ لوگوں نے خریداری کیلئے مارکیٹوں کا رخ کرلیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close