2015 میں انسانی حقوق صورتحال، اہیومن رائٹس کمیشن نے رپورٹ جاری کر دی
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ( ایچ آر سی پی ) نے پاکستان میں سال 2015میں انسانی حقوق کی کی صورت حال پرسالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں خود کش حملوں کی تعداد 2014 کے مقابلے میں 31 فیصد کم رہی اس کے علاوہ پاکستان میں سال 2015 کے دوران18 خود کش حملے ہوئے ، جنگجوئوں نے 706 حملے کیے،جن میں 1 ہزار 325 افرادجاں بحق ہوئے جبکہ سال کے دوران 4صحافیوں اور ایک میڈ یا ورکر کو قتل کیا گیا میڈیا رپورٹس کے مطابق سالانہ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ : حملوں میں 325 جنگجوو¿ں ہلاک ہوئے جبکہ 619 عام شہری، 348 سیکیورٹی اہلکار اور33 رضا کار جاں بحق ہوئے اس کے علاوہ گزشتہ سال 3768 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ رپور ٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 324 افرادکوسزا موت دی گئی جن میں زیادہ ترکادہشتگردی سے تعلق نہیں تھا،سال 2015 کے دوران سپریم کورٹ میں 2700 کیسز زیر التوا تھے،گزشتہ سال لاہور ہائیکورٹ،سندھ ہائیکورٹ میں 60، 60 ہزار کیسز زیر التوا تھے اور بلوچستان ہائیکورٹ 9 ہزار، پشاور ہائیکورٹ میں 28 ہزار 487 کیسز زیر التوا تھے جبکہ 8 ہزار مزید قیدی سزائے موت کے منتظر ہیںانسانی حقوق کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال تشدد کے واقعات میں 4 ہزار 612 افراد ہلاک ہوئے، تشدد کے واقعات میں 4ہزار 612 افراد شہید ہوئے جبکہ 2015 میں ملک بھر کی جیلوں میں 65افراد ہلاک ہوئے