پانامہ لیکس کی تحقیقات انٹرنیشنل آڈٹ کمپنی سے کرائی جائیں ،سمجھ نہیں آتا کہ وزیراعظم کو خطاب کیلئے دھکا کس نے دیا:خورشید شاہ
اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ وزیراعظم کا خاندان پاکستان کی بجائے باہر کاروبار کررہاہے ہم کس منہ سے دوسروں کو پاکستان میں کاروبار کا کہتے ہیں ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہناتھا کہ وزیراعظم نوازشریف کو قوم سے خطاب کی ضرورت نہیں تھی ،نوازشریف کے خطاب نے سوالات بڑھا دیئے ہیں ،سمجھ نہیں آرہی کہ وزیراعظم کو خطاب کیلئے دھکا کس نے دیاہے ۔خورشید شاہ کا کہناتھا کہ پاناما لیکس کا معاملہ اپوزیشن یا میڈیا نے نہیں اٹھایا ہے ،حسین نواز نے اعتراف کیاہے کہ ٹیکس بچانے کیلئے باہر کمپنیاں بنائیں ،معاملہ اب ختم نہیں ہو گا بلکہ آگے جائے گا ۔خورشید شاہ نے حکومت کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا گیا جوڈیشل کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل آڈٹ کمپنی سے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کیونکہ آڈٹ کرانا ججز کا کام نہیں ہے اور جوڈیشل کمیشن کو کوئی نہیں مانے گا ۔
خورشید شاہ کا کہناتھا کہ بتایا جائے کہ پیسے منی لانڈرنگ سے باہر گیا یا پھر کس طرح گیا ؟آپ برے وقت کیلئے پیسے باہر لے گئے تو کیسے لے گئے ۔