پمز اسپتال میں زیر علاج لڑکی سے زیادتی کا ملزم ہری پور سے گرفتار
اسلام آباد: اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی ٹیم نے پمز اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج مریضہ سے زیادتی کے ملزم کرشن کمار کو اس کے آبائی گاؤں ہری پور سے گرفتار کرلیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے کرشن کمار کو ہری پور میں اس کے آبائی گاؤں کے ایک مکان سے گرفتار کرلیا جہاں اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پناہ لی ہوئی تھی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو قانونی تقاضے مکمل کرکے جلد از جلد اسلام آباد منتقل کردیا جائے گا۔
پمز اسپتال میں ڈاکٹروں نے زیادتی کا شکار لڑکی کا طبی معائنہ مکمل کرلیا ہے۔ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ لڑکی نا تو بول سکتی ہے اور نا ہی ہاتھ پاؤں ہلا سکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے لڑکی کے خون کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں۔
دوسری جانب وزیرمملکت طارق فضل چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے 22 سالہ لڑکی سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے میل نرس کرشن کمارکو حراست میں لیا جاچکا ہے اور جو شخص غفلت کا مرتکب پایا گیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی آئی سی یو میں بیہوش تھی اور وہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں ہوتے جب کہ واقعے کا کوئی چشم دید گواہ بھی نہیں تاہم اسپتال میں موجود ڈاکٹرز اور نرسز نے غفلت کا مظاہرہ کیا اورغفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل لڑکی کی والدہ نے پمز اسپتال کی انتظامیہ سے اس واقعے کی تحریری شکایت کی تھی لیکن ملزم کی معطلی کے علاوہ کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، میڈیا کی جانب سے معاملے کو سامنے لانے پر انتظامیہ اور حکومت نے کارروائی شروع کی تھی اور اس وقت تک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔