پاناما لیکس کمیشن ،وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو خط لکھنے کا اعلان کر دیا
اسلام آباد :وزیراعظم نواز شریف نے کہا اعلان کیا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستا ن کو خط لکھا جائے گا ، جس میں اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کی گزارش کی جائے گی ، تاکہ بہتان لگانے والے ہماری شفافیت کی انتہا دیکھ لیں ۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں پانامہ لیکس کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کی گزارش کی جائے گی ، تا کہ بہتان تراشی کرنے والے لوگ اس اقدام سے ہماری شفافیت کی انتہابھی دیکھ لیں ۔انہوں نے کہا میں اس کمیشن کا فیصلہ قبول کروں گا لیکن اگر میری ذات پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو بہتان تراشی کرنے والے لوگ قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگیں اور یہ فیصلہ قوم نے کرنا ہے کہ کیا ایسے لوگوں کو معاف کرنا ہے ؟ .
ان کا کہنا تھا کہ میری ساری زندگی کھلی کتاب کی طرح ہے ،پاکستان میں پیدا ہوا ،بچپن سے جوانی تک ساری عمریہاں پر گزری ،پاکستان میں ہی تعلیم حاصل کی ،یہاں ہی شادی ہوئی اور اولاد بھی پاکستان میں پیدا ہوئی اور ان کی پرورش بھی پاکستان میں ہی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ پورا خاندان پاکستان سے پیوستہ ہے ،میں اس مٹی میں اٹھا اور واپس اسی مٹی میں جاﺅں گا ،میرا جینا مرنا پاکستان میںہے ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں تیس برس سے زائد ہو گئے ،ان تین دہائیوں میں بہت سے نشیب و فراز دیکھے لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ وقت جلا وطنی کا تھا ،خدا جانتا ہے ان آٹھ برسوں کا ایک ایک لمحہ کس طرح وطن کو یاد کر کے گزارا ،پھر وہ وقت بھی آیا کہ عوام نے منتخب کر کے تیسر ی مرتبہ اس ملک کی خدمت کی ذمہ داری سونپی ،پاکستانی عوام کی محبت کا جتنا بھی شکر یہ ادا کروں کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کو بنیاد بنا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، حالانکہ میر ی ذات پر کسی قسم کا کوئی الزام نہیں ہے لیکن اس معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد قوم کو اعتماد میں لیا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر لگائے جانے والے الزامات پرانے ہیں جن کی چھان بین 90کی دہائی میں ہوئی اور مشرف دور میں بھی اس کی تحقیقات کی گئیں لیکن کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا ،اس کے باوجود میں اپنے پورے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں کیو نکہ جمہوری ممالک کی یہ ہی روایات ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے خاندانی اثاثوں کے انکم ٹیکس گوشوارے سب کے سامنے ہیں ،ہم اس وقت سے ٹیکس دے رہے ہیں جب کچھ لوگوں کو ہجے بھی نہیں آتے تھے ۔