ایف 16 طیاروں کی فنڈنگ پر ’بات چیت ختم نہیں ہوئی‘
امریکی کانگریس کی طرف سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے لیے مالی مدد نہ فراہم کرنے کے فیصلے پر پاکستان کی موجودہ حکومت کے امورِ خارجہ کے مشیر طارق فاطمی نے کہا ہے کہ کانگریس کو رضامند کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ سودا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
طارق فاطمی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی کانگریس میں فارن ملٹری فنڈنگ یا بیرونی ممالک کو فوجی مالی امداد کے خلاف جذبات پائے جاتے ہیں لیکن امریکہ انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فوجی امداد کی پیش کش اپنی جگہ موجود ہے۔
یاد رہے کہ امریکی کانگریس نے ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے امریکی حکومت کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ان خبروں کے باوجود طارق فاطمی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کیونکہ پاکستان کا مقدمہ بہت مضبوط ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان بہت خدمات انجام دے رہا ہے اس لیے پاکستان کو یہ امداد مہیا کر دی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے اس معاملے پر بات چیت جاری ہے اور پاکستان کے سفارت کار کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں کر کے اس کوشش میں ہیں کہ انھیں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا جائے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آٹھ ایف سولہ طیارے جن کے حصول کے لیے پاکستان نے درخواست کی ہے وہ بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور امریکہ کو اس کا پوری طرح احساس ہے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ گذشتہ دوبرس میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن پر پاکستان اپنے محدود وسائل سے دو ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ آپریشن نہ صرف پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے بلکہ اس کا فائدہ امریکہ اور افغانستان کے علاوہ خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی پہنچ رہا ہے۔
سینیٹ کی طرف سے فنڈ کی فراہمی پر پابندی کے فیصلے پر طارق فاطمی نے کہا کہ امید ہے کہ امریکہ انتظامیہ کانگریس کو رضامند کر لیے وگرنہ امریکی انتظامیہ کے پاس اور بھی بہت سے راستے ہوتے ہیں۔