الیکشن ایکٹ کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے سپریم کورٹ میں منظور
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف درخواستوں پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے تمام پٹیشنز کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی، شیخ رشید اور جمشید دستی سمیت 9 فریقین نے الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں، جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات لگاتے ہوئے درخواست گزاروں کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ درخواستیں براہ راست سپریم کورٹ میں دائر نہیں کی جا سکتیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے اعتراض کے بعد درخواست گزاروں نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ان چیمبر اپیلیں کیں۔ چیف جسٹس نے درخواست پر ان چیمبر سماعت کی اور درخواستوں پر اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے سماعت کے لیے عدالت میں مقرر کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے اپنی عددی اکثریت کی بدولت دونوں ایوانوں سے انتخابات بل 2017 کی شق 203 میں ترمیم منظور کرائی تھی جس کے نتیجے میں عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیئے گئے شخص کے پارٹی سربراہ بننے کی راہ ہموار ہوئی، جب کہ گزشتہ روز نااہل قرار دیے گئے شخص کے پارٹی سربراہ بننے پر پابندی سے متعلق پیپلز پارٹی کا بل قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے مسترد ہوگیا تھا۔