ممبئی حملہ کیس میں سیکرٹری خارجہ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش
اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہو گئیں۔ ممبئی حملہ کیس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوگئی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل بھی عدالت پہنچ گئے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔ تہمینہ جنجوعہ نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ امید ہے جلد بھارتی گواہوں سے متعلق پیش رفت ہوگی۔ سماعت میں ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والے پٹواری عبدالصمد نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم ریاض اور اسد اللہ کی علی نواز شاہ گاوٴں میں جائیداد تھی، لیکن بینظیر کی شہادت کے بعد مظاہروں میں اراضی کاریکارڈ جل گیا۔ عدالت نے امریکہ میں مقیم گواہ نذر الشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور انتقال کر جانے والے دو گواہوں سے متعلق ڈائریکٹر ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت چھ دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ 15 نومبر کو پچھلی سماعت میں عدالت نے کیس میں 27 بھارتی گواہوں کے بیانات قلمبند نہ ہونے پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے بھارتی گواہوں سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔ ایف آئی اے ڈائریکٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزارت داخلہ و خارجہ ممبئی حملہ کیس سے متعلق 2 کانفرنسز کرچکے ہیں، امید ہے معاملہ جلد ہوجائے گا۔ اس پر عدالت نے وزارت داخلہ اور خارجہ کے سیکریٹریز کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ 26 نومبر 2008 کو بھارت کے شہر ممبئی میں دہشت گردی کے حملوں میں 22 غیر ملکیوں سمیت 195 افراد ہلاک اور 127 زخمی ہوگئے تھے۔ بھارتی حکومت نے ممبئی حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔ بھارت نے کہا کہ عسکریت پسند حملے کے لیے سمندر کے راستے کشتی کا سفر طے کر کے آئے تھے۔