فیض آباد دھرنے میں فوج سمجھوتہ نہ کراتی توملک میں انتشار پھیل جاتا، عمران خان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا ختم کرانے کے لیے فوج سمجھوتہ نہ کراتی تو پورے ملک میں انتشار پھیل جاتا۔ اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ دھرنا مظاہرین سے فوج کی ضمانت پر طے پانے والے معاہدے نے ملک کو افرا تفری سے بچالیا، ختم نبوت کا معاملہ انتہائی سنجیدہ تھا جس کے اختتام پر میں نے شکرانے کے نفل ادا کیے۔
عمران خان نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم پر (ن) لیگ کے لوگ خود اس کے ساتھ نہیں کھڑے تھے، شہباز شریف نے بھی اس ترمیم کی حمایت نہیں کی جب کہ خود وزیر قانون اسمبلی میں کھڑے ہوکر یہ بات کہہ رہے تھے کہ وہ اس ترمیم میں ملوث نہیں، تو اب پتہ لگایا جائے کہ اس ترمیم کے پیچھے کون تھا، کیا ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم انٹرنیشنل لابی کو خوش کرنے کے لیے کی گئی ، ترمیم کے حوالے سے بننے والی تحقیقاتی کمیٹیوں کی میٹنگز کے نکات سامنے لائے جائیں تاکہ ساری حقیقت قوم کے سامنے آجائے۔
پی ٹی آئی چیرمین نے کہا کہ جب فیض آباد دھرنا مظاہرین کے خلاف پولیس نے ایکشن لیا تو پی ٹی آئی کارکنوں کا مجھ پر سڑکوں پر نکلنے کیلئے شدید دباؤ تھا، مظاہرے اور دھرنے جمہوریت کا حصہ ہیں، اور حکومت کا کام ہے کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کرکے معاملے کو پرامن انداز میں حل کرے اور طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ قبل ازوقت انتخابات میں ہی پاکستان کی بہتری ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تمام وزرا صرف اور صرف نااہل وزیراعظم کی کرپشن کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کی تمام تر کوششیں نااہل وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے ہیں، 300ارب روپے کی کرپشن کرنے والے مجرم کو 40 گاڑیوں کا پروٹوکول دیا جارہا ہے۔