اسلام آباد

سیاسی جماعتوں سے ممبران کی تفصیلات طلب کرنیکا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیاسی جماعتوں سے ممبران اور دیگر تفصیلات کی فراہمی سے متعلق الیکشن کمیشن کے 20 اکتوبر کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو جاری کئے گئے نوٹس میں 60 دنوں میں کم از کم دو ہزار ممبران کی فہرست بمعہ دستخط و نشان انگوٹھا، شناختی کارڈز کی نقول کی فراہمی اور دو لاکھ روپے فیس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ جو پارٹی 2 دسمبر تک مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کرے گی، الیکشن ایکٹ 2017ءکی شق 202(5) کے تحت اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔ الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 202 اور 204 کے خلاف چار سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ صفدر، صدائے پاکستان پارٹی، پاکستان ڈیموکریٹک فرنٹ اور ڈیموکریٹک پارٹی آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تو درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے آئین و قانون کے مطابق رجسٹریشن کروائی، لیکن الیکشن کمیشن اب الیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعات 202 اور 204 کے تحت ان سے مذکورہ معلومات کی فراہمی کا مطالبہ کر رہا ہے جو کہ درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 202 اور 204 ماورائے آئین ہیں، لہٰذا الیکشن کمیشن کے نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے۔ ابتدائی دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے سیکرٹری وزارت قانون ، الیکشن کمیشن اور ڈی جی (الیکشنز) سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close