آمروں نے ملک خراب کرکے کہا کہ سیاسی حکومتیں ٹھیک کریں، احسن اقبال
اسلام آباد: وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک 70 سالوں میں سازشوں سے نہیں نکل سکا اور سول حکومتوں کو چلنے نہیں دیا گیا جب کہ آمروں نے ملک خراب کرکے کہا کہ سیاسی حکومتیں ٹھیک کریں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انسانی زندگی میں ٹیکنالوجی کا کردار بہت اہم ہے، نئی ایجادات نے صنعتی دور کی بنیاد رکھی، 20 ویں صدی میں آنے والی ٹیکنالوجی نے ایک انقلاب برپا کردیا، انہوں نے کہا کہ سائنسی تحقیق کسی بھی ملک کی ضمانت ہے جب کہ حکومت میں آتے ہی وژن 2025 دیا تاہم بقراطوں اور سقراطوں نے ہمارا مذاق اڑایا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج ہم لوڈشیڈنگ کو شکست دینے میں کامیاب ہوچکے ہیں، 4 برسوں میں 10 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی ہے، ٹیکسٹائل اور فرٹیلائزر صنعتیں دوبارہ چل پڑی ہیں، ہم نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے تاہم اگر ملک میں سیاسی بحران نہ ہوتا تو ملک میں جی ڈی پی 6 اشاریہ 5 ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ نوجوان ہیں، نوجوان ہمارے اعتماد پر پورا اترے ہیں، 3 جی اور 4 جی لائسنز کے لیے ہم نے لائسنس جاری کیے جب کہ پاکستان 5 جی ٹیکنالوجی کے لیے بھی تیار ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی اقتصادی نظریات کی صدی ہے، چین دنیا کے لیے مشعل راہ ہے، ہمیں اس ملک کے امن اور استحکام کو قائم کرنے کی ضرورت ہے،چند قوتیں پاکستان میں بے یقینی پیدا کرنا چاہتی ہیں تاہم ہم پاکستان کا امیج فیض آباد دھرنے سے بننے والا نہیں بنانا چاہتے بلکہ ہم نوجوانوں والا امیج دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں۔
وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ملک 70 سال میں سازشوں سے نہیں نکل سکا، سول حکومتوں کو چلنے نہیں دیا گیا، آمروں نے ملک خراب کرکے کہا کہ سیاسی حکومتیں ٹھیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت نعرہ ہے لیکن مقصد ختم حکومت ہے، ہم سب مسلمان ہیں سب ختم نبوت پر یقین رکھتے ہیں، جتنے فتوے پاکستان میں دیے جاتے ہیں دنیا میں کہیں نہیں دیے جاتے جب کہ ہمارے پاس مفتی اور پیروں کی کمی نہیں، ہمارے پاس سائنسدانوں کی کمی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا ترقی کر رہی ہے اور ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں، ہم ایک دوسرے کو چور چور کہ رہے ہیں، دنیا کے اندر پاکستانی قوم اتنی ہی اچھی ہے جتنی کوئی اور قوم اچھی ہے اور پاکستان کی سیاست اتنی قابل عزت ہے جتنی ہمارے ہمسایہ ملک کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک عوام کی شراکت اور شمولیت سے چلتے ہیں، 70 سال ہم نے ضائع کر دیے ہیں مزید نہیں کرسکتے جب کہ ترقی ٹی ٹوینٹی میچ نہیں ٹیسٹ میچ ہوتا ہے۔