وزیراعظم سے فرار کا راستہ اختیار نہ کرنے کی توقع ہے
پاکستان کی پارلیمان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم کی ایوان میں آمد تک احتجاجاً واک آؤٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جمعے کو اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ایوان میں آنے سے کوئی ہچکاہٹ نہیں لیکن ان کی آج قومی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں ہیں اور کل وہ تاجکستان جا رہے ہیں۔ ان مصروفیات کی وجہ سے وہ جمعے کو ایوان میں آ کر حزب اختلاف کے سوالوں کا جواب دیں گے۔
اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم ایوان میں آئیں گے تو ان کو ادب سے سنیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جب تک وزیراعظم ایوان میں آ کر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی وضاحت نہیں کریں گے حزب اختلاف کا واک آؤٹ جاری رہے گا۔
اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کی آسانی کے لیے اپوزیشن کے سوالات کا پرچہ آؤٹ کر دیں گے اور ہمارے ان سے پانچ یا چھ سوالات ہوں گے اور ان کے بارے میں کل آگاہ کر دیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلے حزب اختلاف کی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس کے بعد سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سینیٹ میں بھی قومی اسمبلی کی طرح حکمت عملی اپنائی جائے گی جس میں کچھ دیر ایوان میں جا کر وزیراعظم کا انتظار کریں اور پھر واک آؤٹ کر جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ’ہم توقع کرتے ہیں کہ وزیراعظم پارلیمان میں آئیں گے اور مفرور نہیں رہیں گے اور فرار کا راستہ اختیار نہیں کریں گے۔‘
پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اخِتلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس سے متعلق جب تک وزیراعظم ایوان میں آ کر وضاحت نہیں کرتے اس وقت تک حزب اختلاف کے ارکان ایوان میں نہیں آئیں گے اور اس کے بعد وہ حزب اخِتلاف کی جماعتوں کے ساتھ ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔
اس سے پہلے پیر کو قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کرنے سے پہلے تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم ایوان میں نہیں آئیں گے تو ہم اس کو کیا تصور کریں گے اور شہری سمجھیں گے کہ مسئلے میں کوئی گڑ بڑ ہے اور اگر ایسا نہیں تو آ کر وضاحت کریں۔‘
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ایوان میں آنا ہو گا اور جب تک ایسا نہیں کریں گے یہ ایوان اور قوم مطمئن نہیں ہو گی۔