حلقہ بندیوں کا کام 15 جنوری سے شروع، 45 دنوں میں مکمل ہوگا
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر صوبائی حکومتوں کو 10جنوری تک تمام نقشے فراہم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے کام کا آغاز 15جنوری سے ہوگا، جو 3مئی 2018ء کو مکمل ہوگا، 75لاکھ نئے ووٹرز کی رجسٹریشن 30اپریل تک مکمل ہوجائیگی۔ انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا کام 30اپریل سے قبل مکمل کرلیا جائے گا‘ 22 دسمبر کے بعد کسی ضلع‘ تحصیل یا یونین کونسل کی موجودہ حدود میں ردوبدل پر پابندی عائد کردی گئی ہے جو الیکشن 2018 تک جاری رہے گی۔ رواں سال الیکشن کمشن کو انتخابی تیاریوں کے لئے 13ارب روپے درکار ہوں گے جبکہ آئندہ سال کے لئے 8 ارب روپے کی ضرورت ہوگی۔ الیکشن کمشن میں اعلیٰ سطح کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی صدارت میں ہوا جس میں کمشن کے چاروں ممبران ‘ چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز‘ چاروں چیف سیکریٹریز‘ چیئرمین نادرا‘ سیکرٹری شماریات ڈویژن سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب خان نے بتایا کہ حلقہ بندیوں کے لئے نقشوں کی دستیابی کے لئے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں پانچ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں‘ حلقہ بندیوں کا کام 15جنوری سے شروع کردیا جائے گا‘ یہ کام 45 دن تک جاری رہے گا جس کے بعد ایک ماہ کے لئے اس پر اعتراضات داخل کرائے جاسکیں گے ان اعتراضات کو نمٹانے کے لئے ایک ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ ہم نے اپنی ڈیڈ لائن سامنے رکھتے ہوئے حلقہ بندیوں کا کام 3مئی 2018ء تک مکمل کرنا ہے اگر نقشے پہلے مل گئے تو حلقہ بندیوں کا کام پہلے بھی مکمل ہو سکتا ہے۔قانون کے مطابق انتخابی فہرستیں پر نظر ثانی کا کام 30 اپریل تک مکمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو انتخابی عملہ کی ڈیمانڈ دی گئی ہے اس کا حتمی تعین صوبائی الیکشن کمشنر اور چیف سیکرٹری کریں گے۔ اجلاس کے دوران نئے ووٹرز کے اندراج کے لئے صوبائی حکومتوں سے بھی مدد طلب کی گئی ہے۔ انتہائی حساس پولنگ سٹیشن پر جتنے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے ان کے لئے وسائل کی فراہمی کا انتظام صوبائی حکومتوں کے ذمہ لگا دیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کرسکتے۔ قانون کے مطابق اسمبلی کی مدت ختم ہوتے ہی انتخابات کی تاریخ کے لئے سمری صدر مملکت کو ارسال کردی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ رواں سال الیکشن کمیشن کو انتخابی تیاریوں کے لئے 13ارب روپے درکار ہوں گے جبکہ آئندہ سال کے لئے 8 ارب روپے کی ضرورت ہوگی جنوری کے پہلے ہفتے میں انتخابی فہرستیں پر نظرثانی کا کام شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کی عبوری رپورٹ الیکشن کمشنکو فراہم نہیں کی گئی، سیکرٹری شماریات نے اجلاس کو آگاہ کیا ہے کہ صدر ممنون حسین نے اب تک آئینی ترمیم پر دستخط نہیں کئے، صدر کے دستخط سے بل ایکٹ بنے گا تو مردم شماری کے عبوری نتائج ملیں گے۔ قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی زیرصدارت آئندہ عام انتخابات 2018کیلئے الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کے معاملے پر جائزہ لیا گیا۔