قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ کی کشمیر پالیسی کو ناکام قرار دیدیا
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے دفتر خارجہ کی کشمیر پالیسی کو ناکام قرار دے دیا جبکہ دفتر خارجہ نے بھی شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا 34 واں اجلاس چیئرمین بابر نواز خان کی زیرصدارت ہوا۔ کشمیر پالیسی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے ڈائریکٹر کشمیر امور وزارت خارجہ شہر عاصم نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ وزارت خارجہ کی جانب سے غیر تسلی بخش جوابات پر کمیٹی کے شرکا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی کشمیر پالیسی کو ناکام قرار دے دیا۔ کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بہتر انداز میں اجاگر نہیں کرسکی، افسوس کی بات ہے کہ ہربار 50 سال پرانا فلسفہ سنایا جاتا ہے۔ کمیٹی چیئرمین بابر نواز خان نے سوال کیا کہ اقوام متحدہ میں ملیحہ لودھی کی جانب سے کشمیر کا کہہ کر فلسطین کی تصاویر دکھائے جانے پر دفتر خارجہ کا کیا مؤقف ہے؟۔ ڈائریکٹر کشمیر امور وزارت خارجہ نے جواب دیا کہ وہ واقعہ ایک ٹیکنیکل غلطی کی وجہ سے ہوا اور دفترخارجہ کو اس پر شرمندگی ہوئی ہے۔ دیگر ممالک میں بسوں اور گاڑیوں پر بلوچستان سے متعلق پاکستان مخالف پوسٹرز کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈے کے معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا۔ دفترخارجہ حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دنیا بھر میں اپنے مشنز سے بھارت کے بلوچستان سے متعلق پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور اس کا لائحہ عمل جلد ہی تیار کرلیا جائے گا۔