اپوزیشن نہ ریڈ لائن عبور کرنے کی کوشش کرے اور نہ ہی آگ سے کھیلے، وفاقی وزرا
اسلام آباد: وفاقی وزرا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں نہایت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے راہ فرار اختیار کی جب کہ اپوزیشن جو اس وقت 4 لوگوں کے ہاتھوں چڑھی ہوئی ہے وہ ریڈ لائن عبور کرنے کی کوشش نہ کرے اور آگ سے نہ کھیلے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے اپوزیشن کے واک آؤٹ پر حکومتی وزرا نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے مطالبہ کیا جاتا رہا کہ وزیراعظم اپنے پر لگنے والے الزامات کے حقائق سے ایوان کو آگاہ کریں حالانکہ وزیراعظم پہلے بھی اپوزیشن کے تمام مطالبات تسلیم کرتے رہے اور یہ بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایوان میں جب سچ بیان کیا تو اپوزیشن کے پاس جھوٹ کے سوا کچھ نہیں تھا اس لیے وہ واک آؤٹ کرگئے کیوں کہ ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، اپوزیشن نے ناک آؤٹ ہونے پر اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اس وقت آف شور کمپنی بنائی جب کسی کو اس کا نام بھی نہیں پتا تھا اور نہ صرف اپنے لیے بلکہ شوکت خانم کے بورڈ ممبر کے ذریعے لوگوں کے خیرات کے پیسے لگا کر شوکت خانم کے نام پر آف شور کمپنی بنائی، وہ چپ کیوں رہے جب کہ 70 کروڑ روپے شوکت خانم کا پیسہ آف شور کمپنی کا پیسہ فرانس اور مسقط میں لگا ہوا ہے، اس لحاظ سے سب سے بڑا مجرم عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہانی اب بہت دور تک جائے گی، تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے والے شخص نے اپنے تمام اثاثے پارلیمنٹ کے سامنے پیش کردیے ہیں تو عمران خان کو بھی جواب دینا ہوگا۔
وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے نہایت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، چیف جسٹس کی ڈیمانڈ کے بعد ٹی او آرز کی بات کہی اور پھر وزیراعظم کا ایوان میں وضاحت کا مطالبہ کیا لیکن تمام مطالبات پورے ہونے کے باوجود اپوزیشن نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت 4 لوگوں کے ہاتھوں چڑھی ہوئی ہے جن میں عمران خان ، پرویز الہیٰ، شیخ رشید اور اعتزاز احسن شامل ہیں جب کہ اپوزیشن ریڈ لائن عبور کرنے کی کوشش نہ کرے اور آگ سے نہ کھیلے، خاص کر پیپلز پارٹی 3،4 لوگوں کے ہاتھوں یرغمال نہ بنے۔