پاکستان میں دہشت گردی کا خدشہ حساس اداروں کا ہائی الرٹ جاری
حساس اداروں نے مستقبل قریب میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔حساس اداروں کی طرف سے جاری کئے گئے ہائی الرٹ کے مطابق جماعت الاحرار نامی دہشت گرد تنظیم کے کمانڈر عبدالولی عرف خالد خراسانی نے جماعت الاحرار کودہشت گردی کا ہدف دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ کنٹونمنٹ (آر ڈی نینس واہ فیکٹری) کے علاوہ کراچی اور فیصل آباد میں آئل کے گوداموں کو نشانہ بنانے کیلئے خودکش بمبار تیار کریں۔روزنامہ جنگ کے مطابق خیبر پختونخوا میں داعش بھی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ منظور خان نامی دہشتگرد کو اسلام آباد، لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں دہشت گردی کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ حساس اداروں کی معلومات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ افغان دفاعی تنظیم ”امن“ کوحافظ گل بہادر کی کمانڈ میں پاکستان میں دہشتگردی کا ٹاسک دیاگیا ہے جس کے مطابق افغان دفاعی تنظیم کے دہشت گرد لوئر کرم کے قریب سے افغان سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہونگے اور اپنے اہداف کو نشانہ بناکر روپوش ہونے کی کوشش کریں گے۔ اخباری ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سی وطن دشمن ایجنسیاں پاکستان کے اندر اپنا نیٹ ورک بناچکی ہیں جو سہولت کار کا کردار ادا کرتے ہیں۔