قومی ترانے کے خالق کا 118واں یوم پیدائش خاموشی سے گزر گیا
اسلامی جمہوریہ پاكستان كے قومی ترانہ اور شاہنامہ اسلام كے خالق ابوالاثر حفیظ جالندھری كا 118 واں یوم پیدائش آج عقیدت واحترام سے منایا جارہا ہے۔حفیظ جالندھری 14جنوری 1900ء كو بھارتی پنجاب كے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے ۔ ان كے پردادا كا نام امام بخش خان تھا جنہوں نے سید احمد شہید بریلوی كے ساتھ سكھوں كے خلاف جہاد کیا۔آپ كے والد كا نام ماجد شمس الدین اور والدہ محترمہ كا نام بتول بی بی تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم 1905ء میں جالندھر كی جامع مسجد سے شروع كی اور قرآن مجید ناظرہ پڑھا ۔ وہ 1907ء میں مشن ہائی اسكول میں داخل ہوئے اور بعد ازاں گورنمنٹ ہائی اسكول جالندھر میں داخلہ لیا۔ انہوں نے 1909ء میں حصول علم كیلئے دوآبہ آریہ اسكول میں ایڈمیشن حاصل كیا۔ یہیں سے ان كے دل میں جذبہ حریت بیدار ہوا۔ حفیظ جالندھری نے شاہنامہ اسلام لكھ كر اسلامی دور كی ابتدائی جنگوں كو نہایت پر اثر انداز میں نظم كا جامہ پہنانے كا آغاز كیا۔ حفیظ جالندھری نے اردو شاعری اور پاكستان كیلئے مثالی خدمات سر انجام دیں اور قومی ترانہ تحریر كركے ہمیشہ كیلئے امر ہو گئے۔وہ بیک وقت ایک غزل گو اور نعت گوشاعر بھی تھے۔ حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 كو 82 سال كی عمر میں رات 11 بجے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔ انہیں پہلے امانتاً ماڈل ٹائون لاہوركے قبرستان میں سپرد خاک كیا گیا تاہم بعد ازاں 27 ستمبر 1991 ء كو صبح 10 بجے ان كا جسد خاكی ماڈل ٹائون لاہور كے قبرستان سے منتقل كركے مینار پاكستان كے احاطہ میں تعمیر شدہ ان كے مزار میں آسودہ خاک كردیا گیا۔