بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کے باوجود اپنا دفاع کر سکتے ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھارت اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدوں کو اسلام دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس گٹھ جوڑ کے باوجود ہم بہت مؤثر طریقے سے اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل کے مقاصد ایک ہی ہیں، بھارت کشمیر میں مسلمانوں کے علاقے پر قبضہ کر کے بیٹھا ہوا ہے جبکہ اسرائیل بھی فلسطین میں مسلمانوں کے بہت بڑے علاقے پر قبضہ کر کے بیٹھا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی ایک قسم کی بقا وابستہ ہے جبکہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ جذباتی وابستگی رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا اور بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اسلام دشمنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کسی گھبراہٹ سے دوچار نہیں ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیوں کے بعد کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف بھرپور انداز میں لڑ رہی ہیں اور ہماری دفاعی استعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کے باوجود اپنا دفاع بہت مؤثر طریقے سے کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور بھارت کے درمیان معاہدے پر تحفظات ہیں، ہم اسے بہت سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، اور اس پر مناسب ردعمل دیا جائے گا۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا بھارت کی جانب سے سیز فائر خلاف ورزیوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ بھارت نے گزشتہ برس 1970 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور رواں برس اب تک بھارت کی جانب سے 100 سے زیادہ بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھارت کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی میں ہمارے 4 جوان شہید ہوئے جب کہ اس سے پہلے ایک خاتون شہید ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل او سی کی صورت حال ہمارے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔
امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا بلوچ علیحدگی پسندوں سے اظہار لاتعلقی کے حوالے سے ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی اچھا بیان ہے اور یہ بیان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسدادی کرتا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔