اسلام آباد

سپریم کورٹ نے میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا نوٹس لےلیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی درخواست پر میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے تمام الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ہاوسز کے مالکان سے 10دنوں میں آج تک ادا کی گئی تنخواہوں کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں جبکہ عدالت نے میڈیا ورکر کو دس دنوں میں تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے تنخواہوں میں تاخیر کی وجوہات بھی طلب کرلیں۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے ہیں کہ میڈیا ہاوسز والے کفیل بنیں مالک نہ بنیں۔ چیف جسٹس نے یہ نوٹس میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کے دوران پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی درخواست پر لیا ہے۔ دوران سماعت طیب بلوچ نے عدالت سے استدعا کی پاکستان کا میڈیا ورکر کسم پرسی کی زنگی گزارنے پر مجبور ہے، کئی میڈیا ہاوسز میں میڈیا ورکرز کو تنخواہیں کئی کئی ماہ سے نہیں ملتیں۔

طیب بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ آئے روز انسانوں کے جینے کے حق کی بات کرتی ہے ہمارے بھی حقوق ہیں لیکن انکا تحفظ کرنے والا کوئی نہیں ہے اس لیے اب جینے کا حق اور حقوق کے تحفظ جیسے الفاظ پھیکے سے لگنے لگے ہیں کیوں کہ ہمارے میڈیا ورکر کی کہیں شنوائی نہیں ہے۔ پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے ورکر کے لیے کوئی سروس سٹرکچر ہے اور نہ ہی تنخواہئیں باقائدگی سے ادا کی جاتی ہیں، نوکری کا بھی کوئی تحفظ نہیں، بغیر نوٹس جاری کیے نوکری سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں میڈیا ہاوسز کے کمیرے تو انشورڈ ہیں لیکن میڈیا ورکر کی انشورنس نہیں ہے، میڈیا ورکر کو طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جاتی، اگر کوئی گولی لگنے سے زخمی ہو جائے تو اسکے بھی اخراجات دفتر نہیں برداشت کرتا۔ طیب بلوچ نے چیف جسٹس سے استدعا کی وہ ان معاملات پر نوٹس لے کر پاکستان کے ورکر کو استحصال سے بچائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close