اسلام آباد

پاکستان 5 منٹ کے اندر کہوٹہ سے دہلی کو نشانہ بنانے کے قابل ہے

یومِ تکبیر کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیرخان نے کہا کہ پاکستان سائنسی ترقی کے میدان میں ایسے اعلیٰ دماغ اور وسائل رکھتا ہے کہ اگر انہیں استعمال میں لایا جائے تو ہم پانچ سال میں ملائشیا اور ترکی جیسے ممالک سے آگے نکل سکتے ہیں لیکن ہمارے ہاں منصوبوں کی ترجیحات قومی ضروریات کے مطابق نہیں رکھی جاتیں ،جس کی وجہ سے ملک مسلسل افراتفری کا شکارچلا آرہا ہے۔

ڈاکٹرعبدالقدیرخان نے کہا کہ  ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے میں دہشت گردی بے روزگاری اور مہنگائی کا بھی بہت دخل ہے، ورنہ یہ خدا کا بہت بڑاکرم ہے کہ جس ملک میں موٹر سائیکل تک باہر سے بن کر آتے ہیں وہاں ہم نے اللہ کی مہربانی سے ایٹم بم بنالیا، ہماری ایٹمی طاقت نے اپنے سے دس گنا بڑے دشمن بھارت کو بے بس کردیا ہے،پاکستان 5 منٹ کے اندر کہوٹہ سے دہلی کو نشانہ بنانے کے قابل ہے، اس کامیابی کے پیچھے اُن بہترین سائنسدانوں کی سالوں کی محنت کارفرما ہے جنہوں نے ان کےساتھ مل کر خلوصِ نیت سے پاکستان کو یہ صلاحیت فراہم کی۔ پاکستان 1984 میں ہی ایٹمی دھماکے کرنے کے قابل ہوگیا تھا تاہم جنرل ضیا الحق نے یہ کہہ کر روک دیا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغان جنگ کی امداد ملنا بند ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا خالق کہا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close