اسلام آباد

حکومت مجرم کو سرعام سزا دے سکتی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو سرعام سزائے موت دینے سے متعلق فیصلے کا متن ارسال کر دیا ہے۔ کونسل کے اعلامیے کے مطابق شریعت اسلامیہ میں سزا کے نفاذ کا مقصد عبرت اور انسداد جرائم ہے، زنا کے بارے میں تو قرآن میں واضح ہے کہ سزا دیتے وقت لوگوں کی ایک جماعت (طائفہ) موجود ہونی چاہیے جبکہ ڈاکوئوں کے بارے میں یہ صراحت ہے کہ ان کو سولی پر لٹکایا جائے، جو عموماً سرعام ہوتی ہے، دیگر جرائم کے بارے میں کہا گیا ہے کہ سزا کے ذریعے مجرم اور دیگر لوگوں کو عبرت ہونی چاہیے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جہاں تک تعزیرات پاکستان کی دفعہ کے مطابق سرعام پھانسی کے الفاظ بڑھا کر ترمیم کا تعلق ہے تو اس کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے کہ موجودہ قوانین جیسا کہ جیلوں کے قواعد اور اسپیشل کورٹس برائے اسپیڈی ٹرائل ایکٹ کی دفعہ 10 کے مطابق سرعام سزا دینے کی گنجائش موجود ہے، اس لیے اگر حکومت اور عدالت کسی شخص کو سرعام سزا دینا چاہے تو دے سکتی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close