اسلام آباد

پاک فوج کے ہزار سے زائد اہلکار سعودی عرب میں تعینات کئے جائیں گے، وزیر دفاع

اسلام آباد: وزیر دفاع خرم دستگیر نے واضح کیا ہے کہ پاک فوج کے اہلکار سعودی فوجیوں کی تربیت اور رہنمائی کے لیے وہاں ہوں گے۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے 1600 اہلکار سعودی عرب میں پہلے سے تعینات ہیں جبکہ 1000 سے زائد مزید فوجی اہلکار جلد وہاں تعینات کیے جائیں گے۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ10 ہزار سعودی اہلکار پاکستان میں تربیت حاصل کررہے ہیں، وہاں کی مسلح افواج کے اہلکاروں نے یوم پاکستان کی پریڈ میں حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تربیت کے لیے مزید اہلکاروں کی سعودی عرب تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

اس پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیر دفاع کی بریفنگ کو نامکمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے پر نامکمل تفصیلات فراہم کی جارہی ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کیا سرحد پر فوجیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے؟ میرے خدشات اپنی جگہ قائم ہیں۔

سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سعودی عرب سے عسکری تعلقات بڑھاتے ہوئے کیا ہم نے سوچا ہے کہ اس سے دیگر ہمسایوں پر کیا اثر پڑے گا؟ ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم اس حوالے سے ایران کو یقین دہانی کروا پائیں گے؟ کہیں ہم کسی ٹریپ کی جانب تو نہیں بڑھ رہے؟ اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب سے عسکری تعلقات بڑھانے کے باعث ہمارے ایران سے تعلقات خراب نہ ہوجائیں جن سے ہماری سرحد ملتی ہے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل آئی ایس پی آر نے اعلان کیا تھا کہ پاک فوج کا دستہ ٹریننگ اور ایڈوائس مشن پر سعودی عرب بھجوایا جارہا ہے جو کہ پاک سعودی جاری سیکیورٹی تعاون کے تسلسل کا حصہ ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دستہ یا پہلے سے موجود وہاں فوجی سعودی عرب کے باہر تعینات نہیں کیے جائیں گے۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کا دوسرے خلیجی علاقائی اور ملکوں کے ساتھ دوطرفہ سیکیورٹی تعاون موجود ہے۔

سعودی عرب فوجی اہلکاروں کو تعینات کرنے کے معاملے پر آج وزیر دفاع کو سینیٹ میں طلب کیا گیا تھا۔ وہ اس سے قبل نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتا چکے ہیں کہ سعودی عرب میں پاکستانی فوجی دستہ مشاورت اور تربیتی مشن پر بھیجا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دستے بھیجنے کا فیصلہ کچھ عرصہ پہلے ہوا تھا، میں نے اس سلسلے میں سعودی عرب کا دورہ بھی کیا تھا جبکہ سعودی عرب کے نائب وزیر وفاع بھی اس سلسلے میں پاکستان تشریف لائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس حوالے سے کافی عرصے سے بات چیت جاری تھی اور بالآخر مشاورت اور تربیتی مشن کا بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستانی فوجیوں کو سعودی عرب کے زمینی دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close