حکومت نے فوج سعودی عرب بھیجنے کی تفصیلات سینیٹ کو فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا
وزیر دفاع نے بتایا کہ سعودی عرب بھیجی جانے والی فوج کی تعداد ایک ہزار ہے جو ٹریننگ کے لئے سعودی عرب بھیجی جا رہی ہے۔ پاکستان غیرجانبدار ہے، فوج سعودی عرب بھیجنے کے معاملے پر کئے ماہ سے بات چیت جاری تھی۔ وزیردفاع نے فرحت اللہ بابر کے پوچھے گئے سوال کے جواب پر کہا کہ سعودی عرب میں فوج کی تعیناتی سے متعلق سوال نہ پوچھا جائے، ان کیمرا اجلاس میں بھی آپریشنل تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ چیئرمین سینیٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سے کوئی معلومات چھپائی نہیں جاسکتی، اگر فوج سعودی عرب بھیجنے سے متعلق آپکو پہلے سے معلوم تھا تو ایوان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا؟، آپ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات نہ کریں، ایگزیکٹو خود پارلیمنٹ کی ناک ریت میں رگڑ رہی ہے۔
رضا ربانی نے وزیردفاع سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور آپ نے فیصلے سے آگاہ ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا، کیوں نہ وزیراعظم اور آپ کے خلاف توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کی جائے؟۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپ معلومات نہیں بتانا چاہتے تو صاف انکار کردیں لیکن لالی پاپ نہ دیں، ہم بچے نہیں ہیں۔