اسلام آباد ہائیکورٹ کا راجہ ظفرالحق رپورٹ ایک بجے تک پیش کرنیکا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ختم نبوت کے معاملے پر راجہ ظفرالحق کی رپورٹ پیش نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور اٹارنی جنرل کو ایک بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ ختم نبوت کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اور درخواست پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق، ختم نبوت کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے راجا ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کیے جانے پر برہمی جا اظہار کیا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ایک بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دےدیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ ایک بجے تک رپورٹ پیش نہ کی گئی تو وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر قانون کو طلب کریں گے اور توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ راجا ظفرالحق کمیٹی ایک سیاسی جماعت نے بنائی جس کا وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں۔
جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ وزیراعظم اس ملک کے چیف ایگزیکٹیو ہیں ان کا تعلق ہے، ایک بجے تک رپورٹ پیش نہ کی تو آپ کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔ ختم نبوت کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اور درخواست پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔