ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ نے انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
اسلام آباد: ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ نے انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں۔ جبکہ بہادر آباد گروپ نے انٹراپارٹی الیکشن کو چیلنج کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی کی طرف سے دائر درخواست پر ستائیس فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق، ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ اور ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ کے درمیان چوہے بلی کا کھیل جاری ہے۔ ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ نے انٹراپارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ہیں تو بہادر آباد گروپ نے انٹراپارٹی انتخاب کو چیلنج کردیا ہے۔
ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ کی جانب سے اڑتیس رکنی سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل اور پینتیس رکنی مرکزی رابطہ کمیٹی کے انتخاب کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی گئی۔ دستاویز کے مطابق، ڈاکٹر فاروق ستار نو ہزار چار سو تئیس ووٹ لے کر کنوینئیر منتخب ہوئے، انٹرا پارٹی الیکشن میں کل نو ہزار چھ سو تیرہ ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں ایک سو تریسٹھ مسترد ہوئے۔ نو منتخب کنوینئیر فاروق ستار کی جانب سے سرٹیفیکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ نے پی آئی بی گروپ کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے ستائیس فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فاروق ستار گروپ نے غیرآئنیی انٹرا پارٹی انتخابات کرائے اور جنرل ورکرز اجلاس بھی غیرقانونی تھا۔ الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی کی طرف سے دائر درخواست پر ستائیس فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔ میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ٹیسوری یا کسی اور گروپ کا تو ہو سکتا ہے لیکن ایم کیو ایم پاکستان کا نہیں۔